وَإذَا قَامَ إِمَامُكَ مِنْ رَكْعَتَيْـنِ فَسَبَّحَ بِهِ فَإِنْ فَارَقَ الأَرْضَ فاتْبَعْهُ، وَإِنْ جَلَسَ فِي الأُولَى أَوْ فِي الثَّالِثَةِ فَقُمْ وَلَا تَـجْلِسْ مَعَهُ
اگر امام نماز میں غلطی سے کوئی کمی یا زیادتی کر بیٹھتا ہے تو مقتدی کو سبحان اللہ کہنا چاہئے۔
اگر امام دو رکعتیں مکمل کر چکنے کے بعد (جلسہ میں بیٹھے بغیر) کھڑا ہو جاتا ہے تو سبحان اللہ کہو۔
اگر امام زمین سے الگ ہو جاتا ہے (یعنی ہاتھ اور گھٹنے زمین سے جدا کر چکا) (جلسہ میں بیٹھے بغیر) تو اس کی پیروی کرو۔
اگر امام پہلی یا تیسری رکعت میں بیٹھ جاتا ہے تو آپ کو کھڑے ہونا چاہئے اور اس عمل میں امام کی پیروی نہ کریں۔
وإنْ سَجَدَ وَاحِدَةٌ وَتَرَكَ الثَّانِيَةَ فَسَبِّحْ بِهِ وَلَا تَقُمْ مَعَهُ إِلَّا أَنْ تَخَافَ عَقْدَ رُكُوعِهِ فَاتْبَعْهُ وَلَا تَـجْلِسْ بَعْدَ ذٰلِكَ مَعَهْ لَا فِي ثَانِيَةٍ وَلَا فِي رَابِعَةٍ ، فَإذَا سَلَّمَ فَزِدْ رَكْعَةٌ أُخْرَى بَدَلًا مِنَ الرَّكْعَةِ الَّتي أَ لْغَيْتَهَا بَانِيًا وَتَسْجُدُ قَبْلَ السَّلَامِ
اگر امام ایک سجدہ کرتا ہے اور دوسرا نہیں کرتا تو سبحان اللہ کہو۔
اور اگر آپ کویہ ڈر نہ ہو کہ وہ رکوع میں چلا جائے گا تو اس کے ساتھ کھڑے نہ ہوں اور اگر وہ رکوع کرتا ہے تو اس کی پیروی کریں۔لیکن اس کے بعد (جلسہ میں) اس کے ساتھ نہ بیٹھیں، نہ دوسری رکعت میں اور نہ چوتھی میں۔ اور جب وہ السلام علیکم کہہ (کر نماز ختم کر ) چکے تو غلطی کا ازالہ کرنے کے لئے ایک اور رکعت کا اضافہ کریں اور پھر سلام سے قبل سجودِ سہو کریں۔
فَإنْ كُنْتُمْ جَمَاعَةً الأَفْضَلُ لَكُمْ أَنْ تُقَدَّمُوا وَاحِدًا يُتِمُّ بِكُمْ
اور اگر آپ جماعت کا حصہ ہیں جسے ہر صورت اس رکعت کی (جس میں امام نے غلطی کی) تلافی کے لئے ایک اور رکعت کا اضافہ کرنا ہے تو بہتر ہے کہ جماعت میں سے کسی کو امام مقرر کر لیں تا کہ نماز مکمل ہو سکے۔
وَإِذَا زَادَ الإمَامُ سَجْدَةً ثَالِثَةً فَسَبِّحْ بِهِ وَلَا تَسْجُد مَعَهُ
اگر امام تیسرے سجدے کا اضافہ کرتا ہےتو سبحان اللہ کہیں اور امام کی پیروی میں تیسرا سجدہ نہ کریں۔
وَإذَا قَامَ الإمَامُ إِلَى خَامِسَةٍ تَبِعَهُ مَنْ تَيَقَّنَ مُوجِبَهَا أَوْ شَكَّ فِيهِ وَجَلَسَ مَنْ تَيَقَّنَ زَيَادَتَهَا فَإِنْ جَلَسَ الأُ وَّلُ وَقَاَم الثَّانِي بَطَلَتْ صَلَاتُهُ
اگر امام پانچویں رکعت کا اضافہ کرتا ہے تو وہ لوگ جو سمجھتے ہیں کہ اس رکعت کا اضافہ ( امام کی کسی غلطی کے باعث) ضروری ہے یا شک میں ہوں (آیا کہ یہ چوتھی رکعت ہے یا پانچویں) تو انہیں امام کی پیروی کرنا ہو گی۔ اور جن کو یقین ہو (کہ پانچویں رکعت کا اضافہ غیر ضروری ہے) انہیں بیٹھے رہنا چاہئے۔ اگر پہلے والے (یعنی جنہیں شک تھا یا ضرورتِ رکعت کا یقین تھا) بیٹھے رہے اور دوسرے والے (یعنی جنہیں پانچویں رکعت کو غیر ضروری ہونے کا یقین تھا) کھڑے ہو گئے تو ان کی نماز باطل ہو گئی۔
وَإِذَا سَلَّمَ الإمَامُ قَبْلَ كَمَالِ الصَّلَاةَ سَبَّحَ بِهِ مَنْ خَلْفَهُ ، فَإنْ صَدَّقَهُ كَمَّلَ صَلَاتَهُ وَسَجَدَ بَعْدَ السَّلَامِ وَإِنْ شَكَّ فِي خَبَرِهِ سَأَلَ عَدْلَيْـنِ وَجَازَ لَهُمَا الْكَلَامُ فِي ذٰلِكَ وَإِنَ تَيَقَّنَ الْكَمَالَ عَمِلَ عَلَى يَقِينِهِ وَتَرَكَ الْعَدْلَيْـنِ إِلاَّ أَنْ يَكْثُرَ النَّاسُ خَلْفَهُ فَيَتْرُكُ يَقِينَهُ وَيَرْجِعُ إِلَيْهِمْ
اگر اما م تکمیلِ نماز سے قبل سلام کہتا ہے تو مقتدیوں کو سبحان اللہ کہنا چاہئے۔ اگر امام کو ان (مقتدیوں) پر بھروسہ ہے تو اپنی نماز مکمل کرے اور سلام کے بعد سجودِسہو کرے۔ اگر امام کو شک ہے تو وہ دو بھروسہ مند مقتدیوں سے پوچھتا ہے۔ اور اس وقت ان کے لئے بولنا جائز ہے۔
لیکن اگر امام کو تکمیلِ نماز کا یقین ہے تو وہ اپنے یقین کی پیروی کرے گا۔ اور ان دو بھروسہ مند آدمیوں کو بھی نظرانداز کر دے گا۔ لیکن اگر مقتدیوں کی بڑی تعداد سبحان اللہ کہہ رہی ہو تو اس صورت میں اسے اپنے یقین کو چھوڑتے ہوئے مقتدیوں پر بھروسہ کرنا ہوگا۔
مکمل کتاب پی ڈی ایف میں حاصل کریں