مالکی مذہب کے مطابق عید کی نماز سنت مؤکدہ ہے (تصدیق شدہ سنت جسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی ترک نہیں فرمایا)۔
عید کی نماز ،عید کے خطبہ سے پہلے ادا کی جاتی ہے۔ اس نماز کے لیے کوئی اقامت یا اذان نہیں ہے ۔ اور یہ دو رکعات نمازہے۔ نمازِ عید تکبیر الاحرام (“اللہ اکبر” ) کے لئے ہاتھ اٹھانے سے شروع ہوتی ہے۔ اس تکبیر کے بعد ہاتھ اٹھائے بغیر چھے اور تکبیرات ہیں۔ دوسری رکعت میں بغیر ہاتھ اٹھائے پانچ تکبیرات ہیں (اس میں وہ تکبیر شامل نہیں ہے جو سجود سے کھڑے ہو تےہوئے کہی جاتی ہیں)۔
یہ بھی پڑھیں: نماز کا طریقہ (مالکی)
صرف ابتدائی تکبیر پر ہاتھ اٹھائے جاتے ہیں۔ تکبیرات کے درمیان، امام کی اقتداء کرنے والوں کے لیے تکبیر کہنے کے لیے ایک چھوٹا سا وقفہ کیا جاتا ہے۔ تکبیرات تلاوت سے پہلے کہی جاتی ہیں۔
عید کی نماز کا مکمل طریقہ
مالکی مکتب کے مطابق نمازِ عید کی پہلی رکعت میں سات اور دوسری میں چھے تکبیریں ہیں۔
پہلی رکعت میں صرف پہلی تکبیر (تکبیر الاحرام) کے لیے ہاتھ اٹھائے جاتے ہیں۔
ساتویں تکبیر کے بعد فاتحہ اور مختصر سورہ پڑھی جاتی ہے۔
دوسرا سجدہ مکمل ہونے کے بعد تکبیر کہی جاتی ہے اور پھر پانچ تکبیریں اور کہیں گے۔ ان تکبیروں میں بھی ہاتھ نہیں اٹھانے۔
یہ بھی پڑھیں:مالکی مذہب میں ایک تسلیم کے ساتھ نماز ختم کرنے پر باحوالہ ثبوت
پانچویں تکبیر کے بعد فاتحہ اور ایک مختصر سورت پڑھی جاتی ہے اور پھر نماز باقی تمام دو رکعات والی نمازوں کی طرح جاری رہتی ہے۔
عید کی نماز کا طریقہ مندرجہ ذیل وڈیو میں دکھایا گیا ہے