مندوب اعمال کیا ہے؟ مندوبات کا کیا مطلب ہے؟

الجواب

مندوب اعمال کیا ہے؟ مندوبات کا کیا مطلب ہے؟

مندوبات وہ اعمال ہیں جن کی تکمیل کے لیے اللہ اور اس کے رسول ﷺ نے بغیر کسی پابندی کے ترغیب دی ہے۔ مثال کے طور پر؛ قرآن کی وہ آیات جن میں تذکرہ ہے؛ طلاق کے وقت گواہ کا موجود ہونا، قرض کی ادائیگی کے لیے مدت مقرر کرنا، تجارتی معاہدوں کو لکھنا، وغیرہ سب کو علماء کے نزدیک مندوب فعل سمجھا جاتا ہے۔

سنت، نفل اور مستحب کی اصطلاحات فقہ کی کتابوں میں مندوب کے متبادل کے طور پر استعمال ہوئی ہیں۔ تاہم یہ غور طلب ہے کہ ان تمام اصطلاحات میں معمولی فرق ہے۔

سنت: رسول اللہ ﷺ کے اعمال و افعال۔ سنت کی دو قسمیں ہیں: سنت الہدی اور سنت الزوائد ۔

سنتِ زوائد ہمارے نبی ﷺ کے وہ اعمال ہیں جن کا آپ کی وعظ و نصیحت سے کوئی تعلق نہیں تھا، وہ آپ کے انسانی اعمال تھے۔

سنت الہدی کو دو ذیلی زمروں میں تقسیم کیا گیا ہے: سنت مؤکدہ اور سنت غیر مؤکدہ۔

سنت مؤکدہ : یہ وہ اعمال ہیں جو رسول اللہ ﷺ کثرت سے انجام فرماتے تھے، اور شاذ و نادر ہی ترک کرتے تھے۔ مثال کے طور پر؛ فرض نماز سے پہلے اقامت کہنا، اذان دینا، باجماعت نماز پڑھنا، اعتکاف کرنا۔

سنت غیر موکدہ : وہ عبادات جو نبی کریم ﷺ کبھی انجام دیتے اور کبھی چھوڑ دیتے۔ مثال کے طور پر؛ عصر کی سنتیں اور نماز عشاء کی پہلی چار سنتیں

نافلہ : اضافی عبادات جو کہ واجب نہیں ہیں، لیکن کرنے والے کو ثواب ملتا۔

مستحب: رضاکارانہ طور پر (تطوع) فرض اور واجب کے علاوہ کیے جانے والے نیک اعمال۔ جن کی نبی مکرم ﷺ  نے ترغیب دی، بعض اوقات کیے اور بعض اوقات ترک فرمائے۔ اسلاف مستحب کاموں کو بڑے شوق کے ساتھ انجام دیا کرتے تھے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Telegram
WhatsApp
Print
Pinterest
Tumblr

سوشل میڈیا پر ہماری موجودگی

معذرت ! مواد کاپی نہیں کیا جا سکتا